Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Mastitis | An Article | By Usama Munir

مسٹائٹس (ساڑو)

مسٹائٹس جسے دیہاتی زبان میں ساڑو کہا جاتا ہے ۔یہ میموری غدودوں کی سوجن ہے جو کہ گائے اور بھینسوں کے حیوانے اور تھنوں میں پیتھو لوجیکل  تبدیلیاں پیداکرتی ہے ۔یہ بیماری صرف میمری غدودوں تک ہی محدود رہتی ہےلیکن کچھ مریضوں میں یہ منظم گردش تک سرایت کر جاتی ہے جس کی دوسری علامات ہوتی ہیں جو کہ عام طور پر اس بیماری میں نہیں پائی جاتیں۔ سب سے پہلے ہمیں مسٹائٹس کی بنیادی علامات کا پتہ ہونا چاہیےجو کہ ظاہری طور پر پائی جاتیں ہیں ۔جس میں حیوانےکی سوجن، سختی، گھر می ،سرخی اور دودھ نکالتے وقت درد کا ہونا شامل ہے جو ہر مریض میں دیکھی جا تی ہیں ۔اس کے علاوہ دودھ میں بھی کچھ تبدیلیاں آتی ہیں جن میں دودھ کا پتلا ہونا اور اس میں ریشہ کا آنا شامل ہیں ۔اگر اس بیماری سے فوری نہ نمٹا جائے تو یہ خون کی گردش کے ساتھ پورے جسم میں پھیل سکتی ہے اور اس کے ساتھ چند دوسری علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں جن میں بخار اور چارہ نہ کھانا وغیرہ شامل ہیں ۔اگر اس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو اس سے ایک بڑے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔زیادہ تر فارمرز اپنے فائدےکے لئے اس کا شروع میں علاج نہیں کرواتے جس کی وجہ سے سوجن سارے حیوانےمیں پھیل جاتی ہے اور تھنوں کو بند کر دیتی ہے۔جب جانور تکلیف محسوس کرنے لگتا ہے اور دودھ دینے میں عار محسوس کرتا ہے تب جاکر کسان کو علاج کی فکر پڑتی ہے ۔اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے اور علاج میں مشکل پیش آتی ہے اور پیسے بھی زیادہ لگتے ہیں ۔میں نے خود پچھلے مہینے ایک مریضہ گائے دیکھی تھی ۔بیماری گائے کے پورے جسم میں پھیل چکی تھی اور گائے نے چارہ کھانا بھی چھوڑ دیا تھا اور وہ بخار میں مبتلا تھی ۔اس وقت بھی مالک صرف مجھے بخار کے علاج کا ہی کہہ رہا تھا وہ مسٹائٹس کے لیے رضا مند نہ تھا ۔


ساڑو میں مبتلا ایک مویشی

ساڑو میں مبتلا ایک مویشی 

 

اب سوال یہ ہے کہ اس کا علاج کیسے کیا جائے ؟

مسٹائٹس کے پیچھے وائرس ،بیکٹیریا اور فنجائی ہو سکتے ہیں ۔سب سے پہلے ہمیں بیماری کی نوعیت کا پتہ لگانا ہے کہ یہ کس قسم کی ہے جو کہ خون کے ٹیسٹ کے ذریعے کسی بھی جانوروں کی لیبارٹری سے پتہ لگایا جاسکتا ہے ۔اس میں ہم جانور کا خون لے کے جانوروں کی لیبارٹری میں بھیج دیتے ہیں اور پتہ لگاتے ہیں کہ بیماری کی نوعیت کیا ہے ۔ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد فورا جانوروں کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور اسے رپورٹ دکھا کر اس مخصوص وبائی بیماری کے خلاف جانور کی حفاظت کریں ۔اگر یہ چھو ایک یا دو تھنو ں یا چوچیوں تک محدود رہے اس تھن  پر اینٹی انفلیمیٹری میڈیسن لگا کر علاج ہو سکتا ہے ۔لیکن اگر ساڑو پورے جسم میں پھیل چکا ہو تو ہمیں  سسٹیمک میڈیکیشن استعمال کرنا ہوگی ۔اینٹی بائیوٹکس اور اینٹی انفلیمیٹری ادویات اس سسٹیمک میڈیکیشن میں استعمال ہوتی ہیں ۔اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جانور کو ریوڑ سے علیحدہ کر دیں۔ درج ذیل جانور کے بچاؤ اور علاج کے لیے کچھ حفاظتی تدابیرہیں

 

سب سے پہلے جانور کا دن میں دو دفعہ دودھ دھوئیں اور جزوی طور پر دودھ دھونے سے مکمل پرہیز کریں

اس بیماری کے خوف سے جانور کا دودھ دھونا مت چھوڑیں

ڈاکٹر کی بتائی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور خود جانور کے علاج کی کوشش میں مگن نہ رہیں۔براڈ سپیکٹرم ادویات کی بجائے نیرو سپیکٹرم ادویات کا استعمال کریں


کالم نگار: آرب امین، اسامہ منیر، محمد مبشر،ضیأالرحمن اور شاذل جمیل


Post a Comment

2 Comments