غزل
ایک لڑکی تھی پاگل سی
از قلم / اقصیٰ نور انڑ ✍️
ایک لڑکی تھی پاگل سی
جو دھوکے کی دنیا کو ہی سب کچھ سمجھتی تھی
وہ فیشن،وہ انداز، انہی میں مگن تھی
دنیا کی رنگینیوں سے بے حد متاثر
دین سے کوسوں دور تھی
وہ ماں باپ کی لاڈلی
دوستوں کی جان تھی
ناولوں کی دیوانی
اصل دنیا بھی اسی طرح سمجھتی تھی
چھوٹی چھوٹی آنکھوں میں بڑے بڑے خواب رکھا کرتی تھی
سب سے خوبصورت
سب سے منفرد ہوا کرتی تھی
شاید اسی وجہ سے اکڑ کر چلا کرتی تھی
زندگی میں بہت سے موڑ آتے ہیں
اس سے انجان
اس سے بے خبر تھی
آہ
یہ کیا ہوا اسکو
کونسا پہاڑ ٹوٹا
دھوکے کی دنیا سے اس قدر دل روٹھا
کہ دنیا کی رنگینیوں سے اکتا گیا اسکا دل
سچ کہتے ہیں لوگ کہ دھوکے کا گھر ہے دنیا
یہ بات سمجھا گیا اسکا دل
کہ اب نہیں امیدیں لوگوں سے وابستہ
اس قدر ٹوٹ چکا ہے اسکا دل
کہ اب تو دین کے قریب ہوجاؤں
یہ چاہتا ہے اسکا دل
رجوع الی اللّٰہ کروں
متقی بننا چاہتا ہے اسکا دل
اللّٰہ کے قریب ہونا
اللّٰہ کو دوست بنانا
اللّٰہ کو راضی کرنا
اسی مقصد کو لے کر جینے کا کرتا ہے اسکا دل
سنو
کچھ بھی نہیں یارو یہ دنیا
کہ محض ایک دھوکے کا گھر ہے یہ دنیا
اوپر سے رنگین اندر سے سیاہ ہے یہ دنیا
باہر سے خوبصورت اندر سے کھوکھلی ہے یہ دنیا
کہ دنیا کے دھوکے میں آکر
اپنے رب کو بھلا نہ دینا
جیسی دکھائی دیتی ہے
ویسی نہیں ہے یہ دنیا.
6 Comments
Amazing words 👏
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDeleteMashahallah
ReplyDeleteAmazing words
ReplyDeleteLiterally the words touch my heart .
The lines make me thoughtful about this nature .
Stay bless dear writer 🫀🫀
I know there are two type of life one is real and one is fake in poetry. You gave answer of the question in poetry that what is life? Your poetry is noble and touchy. I think you have gone through both life.
ReplyDelete👏✍
ReplyDelete