Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Afat Ki Mari | Episode 4 | By Amir Sohail - Daily Novels

 



 


 

 

 

 

 


آفت کی ماری

عامرسہیل کے قلم سے

قسط نمبر 4

اردو  ورچوئل پبلشرز

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 


 

Text Box: عامرسہیل کے قلم سے

آفت کی ماری

Text Box: قسط نمبر4

 


نمرہ آپی تمہاری لو سٹوری بہت مزے دار اور بہترین تھی، یقین مانو سن کے بہت مزا آیا، تمہارے خطوط بھی چوری چوری پڑھنے کا اتفاق ہوا، اور یہ باور ہوا کہ تم دونوں کس درجہ محبت اور یگانگت تھی، کاش مجھے بھی کوئی اختر جیسا شوہر مل جائے تو مزے بن جائیں، نمرہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ جی شگفتہ میں تمہارے لیے بھی اختر جیسے جیون ساتھی کی دعائیں مانگتی رہتی ہوں، دیکھو اللہ میاں ہماری سنتا ہے یا نہیں، میں چاہتی ہوں کہ تمہارے نصیب میں جو بھی لڑکا لکھا ہو وہ نیک سیرت ضرور ہو، صورت کا چاہے جیسا بھی ہو ،کیونکہ صورت سے زیادہ سیرت کا مول ہوا کرتا ہے، صورتوں میں کیا رکھا ہے، باتیں تو ساری سیرت کی ہوا کرتی ہیں،صورتوں پہ اگر چلا جائے تو دنیا کے سبھی لوگ اچھے لگیں گے اور انسان یہی سوچتا پھرے گا کہ اس خوبصورت کو چھوڑ کر اس سے شادی کر لوں، اس کو چھوڑ کر اس سے، اور یوں زیست بھر اچھے سے اچھے کی تلاش میں سرگرداں رہے گا مگر ان سب کا ماحصل کچھ بھی نہیں ہونا سوائے جیون بھر کے دھکوں اور وقت کے ضیاع کے، کیونکہ اس کام کیلئے معاشی اعتبار سے طاقتور ہونے کے ساتھ ساتھ دھکے بھی مقدر بنتے ہیں اور انسان جب صورت کی رنگینیاں ڈھونڈنے نکلتا ہے تو پھر وہ بھٹک کر رہ جاتا ہے اور ہاتھ کچھ بھی نہیں آتا، یہ پری چہرہ لوگ اکثر جدائی کا غم ودیعت کر جاتے ہیں اور سنگدل ایسے کہ پھر کچھ پوچھتے ہی نہیں، بس ہم ان کی صورتوں پہ مرتے ہوئے ان کے حکم صادر کرنے پر اچھا برا سب کرتے چلے جاتے ہیں اور یہ خیال تک نہیں لاتے کہ اگلا بندہ ہمیں استعمال تو نہیں کر رہا، ہم اس کی صورت کے دیوانے ہیں کہیں وہ ہمیں نقصان ہی پہنچا دے، صورتوں کو پسِ پشت ڈالو اور سیرتوں پہ غور کرو، صورت خود ہی ٹھیک ہو جائے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ تو والدین نے مجھے زچ کیا تھا شبنی کہ نمرہ کے ساتھ شادی کیلئے راضی ہو جا، ورنہ میں بھلا کہاں اس ان پڑھ کے ساتھ شادی کرنے کیلئے تیار ہونے والا تھا، میں کیوں اس کے چکر میں پڑنے والا تھا بس مجبور ہو گیا، میں تو بلکہ عنقریب تمہاری بابت اپنے گھر والوں کو بتانے ہی والا تھا کہ میں ایک بہت ہی پیاری اور ملکہ جیسی لڑکی سے بے پناہ محبت کرتا ہوں اور اس سے اپنی شادی بھی رچانے چاہتا ہوں، اور میں محبت بھی سچی والی کرتا ہوں جس میں کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں، میں تو اسی کے سنگ ہی اپنی زندگی گزارنا چاہتا ہوں، مگر ڈینگی جو میرا جگری یار ہے اس کے بار بار اصرار پر اور پھر والدین کی بے پناہ ضد پر نمرہ نام کی بلا مجھے اپنے پلو سے باندھنی پڑی، ورنہ کہاں میں اور کہاں وہ نمرہ۔۔ہاں یار اختر تمہارا کیا مقابلہ اس احمق نمرہ سے، تم تو شہزادے ہو شہزادے، اور پھر کسی راج کمار سے کم تھوڑی نا ہو، اور تمہارے ساتھ اس شبنی جیسی راج کماری ہی اچھی لگتی ہے، نمرہ جیسی نوکرانی و کنیز نہیں ۔۔۔۔اب چلو ذرا اس سے پہلے کہ پارٹی ختم ہو جائے اور ہم وہاں جا کر دوسروں کا منہ دیکھتے رہیں، اتنی ساری باتوں میں مجھے یہ تو یاد ہی نہیں رہا کہ کب ہمیں لیٹ ہو گئی، اصل میں میرے یار تمہاری محبت کا نشہ ہی اس قدر سر چڑھ کر بولتا ہے کہ مجھے سمجھ میں ہی نہیں آتا کہ مجھے کرنا کیا تھا، اور میں کیا کر رہی ہوں، مجھے جانا کہاں تھا اور میں جا کہاں رہی ہوں، یہ سب چیزیں ایک دم سے ذہن و دماغ سے محو ہو جاتی ہیں اور اس دماغ میں محفوظ رہتا ہے تو صرف اور صرف تمہارا نام، اس نام سے تو بہت مودت ہے مجھے اور اس نام کو بھلانا ممکن ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خیر بیٹا چھوڑو تم یہ سارے جھنجٹ تمہاری سمجھ سے بہت دور اور بالاتر ہیں کیونکہ ہم امیر لوگوں کی باتیں بڑی گہری اور راز دار ہوتی ہیں اور بہت قیمتی ہوتی ہیں جنہیں سمجھ جانا اتنا آسان نہیں ہوتا، تم یہ بتاؤ کہ تمہارا سکول کیسا جا رہا ہے؟ کورونا کی چھٹیاں تو ختم ہو گئیں کب سے، اب اکیڈمی کیسے جا رہی ہے اور کچھ پلے بھی پڑ رہا ہے یا نہیں، کورونا نے تو سارے بچوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور کسی کو کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ اس نے کیا پڑھا ہوا تھا اور اب کیا پڑھنا ہے، مہرو نے جواب دیا کہ امی جان سکول تو ٹھیک چل رہا تھا اور سکول کے تمام معاملات بھی خوش اسلوبی سے چل رہے تھے مگر ہوا یہ ہے کہ اب کورونا کی تیسری لہر بھی آ گئی ہے اور برطانیہ سے آنے والی یہ لہر سنا ہے کہ پاکستان میں بھی بہت پھیلنے لگی ہے، اب پھر پندرہ دنوں واسطے سکول بند ہو رہے ہیں، ارے ارے کم بخت یہ کورونا، بیٹے بچ کر رہنا کیونکہ میں نے سنا ہے کہ یہ کورونا امیروں کو بہت متاثر کرتی ہے، کیونکہ ہم لوگوں کے گھر روز ضیافتیں چلتی ہیں اور غریبوں کا ایک تانتا بندھا رہتا ہے تو احتیاط لازم کرو میرے بچے، روز ایک ماسک لگا کر گئی ہو اور وہ آتے ہوئے پھینک دیا کرو، اگلی صبح نیا، ایک دن سے زائد نا، کوشش کیا کرو کہ روز ماسکز کے رنگ تبدیل ہوں تا کہ امارت کی اور دھاک بیٹھ جائے، خیر بیٹا اب تو اپنا کام کر اور مجھے طفیل سے دو باتیں کر لینے دے، اس کی بھی خبر لیتی ہوں آج، کیا حال ہیں طفیل صاحب؟ طبعیت صحت مزاج کیسے ہیں؟؟میں ٹھیک ہوں بیگم صاحبہ، آپ سنائیں کیسی ہیں؟ طفیل کیسے آنا ہوا آج ہم امیروں کے گھر؟ بس بیگم صاحبہ کیا کریں؟ ہم تو سائیں آپ کے غلام ہیں غلام، آپ کے تلوے نہ چاٹیں تو کدھر جائیں، اس کے سوا ہمارا گزارا ہی ممکن نہیں، ہمارے تو دن بھی آپ کے طفیل کٹ رہے ہیں ورنہ ہم غریب کہاں کیڑے زمین پر رینگنے والے اور کہاں آپ جیسے پیسوں والے، ہم تو جی آپ کے جوتوں کے برابر بھی نہیں، آپ تو متاع کے آسمان پر براجمان ہو، ہماری اوقات ہی کیا ہے آپ کے سامنے جی؟ ارے طفیل تیری یہ خوشامدانہ باتیں دل میں گھر کر جاتی ہیں، یہ بتاؤ کھانا کھا کے آئے ہو یا سدا کی طرح آج بھی خالی پیٹ؟ نہیں بیگم جی آپ کے شاہی کھانوں جیسا وہاں کوئی کھانا نہیں، اس لیے کھانا میں نہیں کھا کر آیا، میں نے کہا آج پورے دن کا کھانا بیگم کے ساتھ، بیگم صاحبہ کھانا آپ کے ساتھ ہی۔۔۔۔

جاری ہے

 

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

۔

 

Post a Comment

0 Comments