Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Muhabbat Saniha Tahri | Episode 1 | By Wajiha Javeed - Daily Novels

 



 


 

 

 

 


محبت سانحہ ٹھہری

وجیہہ جاوید  کے قلم سے

قسط1

اردو  ورچوئل پبلشرز

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 


 

Text Box: وجیہہ جاویدمحبت سانحہ ٹھہری

Text Box: قسط نمبر 01

 



زوبیہ اپنے بیڈ روم میں لیٹی ہے اس کی گود میں اس کا لیپ ٹاپ ہے۔وہ اپنی فیس بک پروفائل کھولے کچھ تصویریں زوم کر کے دیکھ رہی ہے۔اس کے آنسووُں کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔وہ تکیے پر منہ رکھ کے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگتی ہے۔رو رو کر تھک جانے کے بعد وہ واش بیسن میں اپنا منہ دھونے لگتی ہے۔اس کی آنکھوں کے نیچے ہلکوں کی سیاہی نمایاں ہے۔وہ شیشے میں خود سے مخاطب ہے

کاش میں تمہیں ایک بار مل سکتی، ایک بار گلے لگا سکتی،اپنی محبت کی آگ سے تمہارے وجود کو سلگا سکتی تمہارے سینے میں موجود پتھر اس کی گرمائشُ سے پگھل جاتا، تمہیں دیکھا سکتی میری آنکھوں میں تمہارے لیے محبت کا کیسا سیلاب ہے۔کاش تم جان سکتے محبت میں کیا سرشاری ہے۔کاش میں تمہیں دنیا کے سب سے حسین جزبے سے کبھی روشناس کروا سکوں

. . . . . . . . . . . . . . .. . .  . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

 

 

(ساحر ایک پکی عمر کا پلےبوائے ہے اس کے رویے کی وجہ سے کوئی اس سے بات کرنا پسند نہیں کرتا اور وہ اس غرور میں رہتا ہے کہ لوگ اس سے ڈرتے ہیں حالانکہ لوگ اس کے رویے کی وجہ سے بیزار ہیں )

 

یار تم نے نازنین کو دیکھا آج کتنی فریش لگ رہی ہے ساحر طاہر سے کہتا ہے (جو کہ آفس میں اس کا واحد دوست ہے ۔کیوں کہ دونوں ایک جیسی طبیعت کے مالک ہیں )۔

ہاں یار بہت کمال کی چیز ہے ایک بار بات کر کے اسے اپنے جال میں پھنسا لوں پھر وہ پر ہی مارتی پھرے گی مگر نکلنے کا کوئی راستہ نہ نکال پائے گی میری دوستی کروا اس سے دونوں موج اڑائیں گے (معنی خیز قہقہے )

تم بہت کمینے انسان ہو۔

آخر دوست کس کا ہو ں۔

وہ زوبیہ کا کیا بنا ؟

طاہر ساحر سے پوچھتا ہے

وہ تو بس ٹائم پاس ہے ملنے ملانے کا کہوں تو مجھ سے کتراتی پھرتی ہے یہ خالی خولی کتابی محبت اور اس کے دعوے میرے بس کی بات نہیں جب کوئی نہیں ہوگی تو واپس چلا جاؤں گا اس نے کون سا مجھے انکار کرنا وہ تو میری منتظر ہی ہوتی ہے نہ جانے کس مٹی کی بنی لڑکی ہے خود کو لیلٰی اور مجھے مجنوں بنانے پر تلی ہوئی ہے تمہیں میرے مزاج کا پتا ہے میں ایک لڑکی کے ساتھ چپک کر نہیں رہ سکتا جب تک جیب پیسوں سے بھری ہے لڑکی تک رسائی کون سا مشکل کام ہے مگر افسوس زوبیہ کا مسئلہ پیسے نہیں محبت ہے

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

زوبیہ گود میں کتابیں رکھےکسی اور ہی دنیا میں کھوئی ہے۔مریم اس کو کندھے سے ہلاتی ہے۔ہوش کی دنیا میں آجاؤ زوبیہ تم کیا بس ہر وقت اسی طرح کھوئی ہوئی رہتی ہوخیر تو ہے نہ وہ معنی خیز مسکراہٹ سے زوبیہ کو دیکھتی ہے زوبیہ منہ نیچے کر کے مسکرا دیتی ہے۔تم اس کمینے آدمی کی وجہ سے پھر پریشان تو نہیں پھر وہ تمہیں ہر طرف سے بلاک کر کے فرار ہوگیا ہوگا ۔اور تم اس کے ہجر میں آدھی ہوئی پڑی ہو ۔زوبیہ خاموش رہتی ہے ۔میں تمہیں کہہ رہی ہوں وہ مرد ٹھیک نہیں تم کیوں میری بات اگنورکر رہی ہو؟ زوبیہ بیزاری سے بولتی ہے میں نے رات کو ایک سائیکولوجسٹ کی پوسٹ پڑھی جس میں اس نے بتایا بلاک کا مطلب اینڈ نہیں بلکہ چینج ہے بلاک کرنے سے تعلق مرتے نہیں خاموش ہو جاتے ہیں اس کا یہ مطلب نہیں کے بلاک کرنے سے محبت بلاک ہوگی بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسرے انسان کو آپ کی طرف سے ملنے والی پریشانی بلاک ہوگی اور سچ پوچھو تو مجھے اس خاموشی سے بھی لذت ملتی ہے ۔تم تو پتا نہیں کس دنیا کی لڑکی ہو سنبھل جاؤ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے اور تمہیں واپسی کا راستہ نہ ملے

بس کر دو یار میں تم سے ہر بات شیئر کرتی ہو تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ تم مجھے ہر وقت مفت مشورے دیتی رہو مریم اس کا آف ہوتا موڈ دیکھ کر ہنستے ہوئے کہتی ہے اچھا بابا ساحر دنیا کا سب سے نیک مرد ہے اور تمہارے ہجر میں ضرور مجنوں بنا پھر رہا ہوگا کہ کوئی میری لیلٰی کو ان بلاک کرنے کا طریقہ بتائے ضرور اسے ہی ایپ سے اوپشن نہیں مل رہی ہوگی ان بلاک کرنے کی زوبیہ زور سے قہقہہ لگا کر ہنستی ہے آئی لو یو سو مچ مریم  جانتی ہوں یار اسی لیے میں تمہیں سمجھاتی ہوں اچھا تم اب پلیز پھر سے مت شروع ہو جانا چلو کینٹین چلتے ہیں آج میں ناشتہ بھی نہیں کر کے آئی دونوں لڑکیاں بیگ کندھے پر ڈال کر کینٹین کی طرف چلی جاتی ہیں

. . . . . . . . . .  . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

تم آگئی کالج سے تمہارا سمیسٹر کب ختم ہو رہا ہے ؟؟

 

آمنہ بیگم زوبیہ سے پوچھتی ہیں

ابھی تو تین ماہ پڑے ہیں اسائنمنٹس کا بہت برڈن  ہے صبح بھی تم ناشتے کے بغیر چلی گئی تھی

میں نے کنٹین میں مریم کے ساتھ کر لیا تھا ناشتہ

اچھا مریم کا کیا بنا تم بتا رہی تھی کہ اس کا رشتہ آیا ہوا ہے

ہاں ماما اس کا سمیسٹر ختم ہوتے ہی نکاح ہے پھر دو سال بعد رخصتی ہوگی پہلے اس کی بڑی بہن کی شادی کریں گے

چلو اچھی بات ہے اللہ سب بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے اور ہاں تم کس غم میں رات کو اتنا رو رہی تھی

آمنہ بیگم زوبیہ سے پوچھتی ہیں زوبیہ گھبرا جاتی ہے کس وقت پر ؟

پتا نہیں صبح تمہارے بابا بتا رہے تھے کہ رات کو تمہارے کمرے سے رو نے کی آواز آ رہی تھی

اچھا وہ وہ تو میں ڈرامہ دیکھ رہی تھی آخری قسط تھی بہت ایموشنل سین چل رہا تھا آپ کو تو پتہ ہے میں کتنی سینسٹیو ہوں

اچھا ٹھیک ہے آمنہ بیگم مطمئن ہو جاتی ہیں

چلو تم چینج کرو میں کھانا لگاتی ہوں وہ کچن کی طرف مڑتی ہیں زوبیہ سکھ کا سانس لیتی ہے ۔

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

یار نایاب تم اس آفس میں کتنے سالوں سے کام کر رہی ہو

(نازنین نایاب سے پوچھتی ہے)

آٹھ سال ہو چلے

یہ ساحر کیسا آدمی ہے ؟؟؟

صبح صبح مجھے اتنا گھورگھور کے دیکھ رہا تھا مجھے بڑا ان سیکیور فیل ہوا

ایک نمبر کا پلےبوائے ہے ہر اس لڑکی سے فلرٹ کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے جس کی نبض چل رہی ہو

(نایاب جواب دیتی ہے)

دونوں لڑکیاں قہقہے لگاتی ہیں

تم بھی بچ کے رہنا لڑکیوں کو باتوں میں لاکر تعلق بنانے کا فن اسے خوب آتا ہے

ڈونٹ ووری مجھے ایسے مردوں کو ڈیل کرنا اچھی طرح آتا ہے

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

تیز بارش ہو رہی ہے زوبیہ اپنے کمرے کی بالکونی میں کھڑی یہ منظر دیکھ رہی ہے وہ اپنے ہاتھوں میں بارش کے قطروں کو بھر کر مٹھی سی بناتی ہے اور پھر تیزی سے چھت کی طرف بھاگ جاتی ہے وہ دل کھول کر بارش میں نہاتی ہے وہ پھر نیچے آ کر اپنے بالوں کو خشک کرتی ہے اسے اچانک سے ساحر کی بات یاد آتی ہے

تم بارش کو صرف دیکھتی کیوں ہو اس سے لطف اندوز ہونے کے لیے اس میں بھیگنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا اسے دیکھنا

ہاں لیکن یہ سب تو بہت اوڈ  لگتا ہے میں اب بڑی ہو گئی ہوں مناسب نہیں لگتا کہ میں یوں چھت پر بچوں کی طرح چڑھ کر نہانے لگوں

محبت کرنے والے کبھی کسی کی اتنی پروا نہیں کرتے تم کیا میرے کہنے سے بھی نہیں نہاوُ گی؟؟

تم نہاؤ بارش میں پھر اس کے بعد مجھے اپنی تصویریں بھیجنا میں تمہیں چھو نہیں سکتا محسوس تو کر سکتا ہوں نا

زوبیہ شرما کر فون رکھ دیتی ہے اور پھر اپنے بارش سے بھیگے چہرے اور جسم کی بہت سی تصویریں ساحر کو بھیجتی ہے

تمہیں پتا ہے تم جان ہو میری لوگ ہمیں دیکھ کر آہیں ہی بھر سکتے ہیں مگر یہ ہیرا قسمت نے میری جھولی میں ڈالا ہے تم ضرور میری کسی نیکی کا صلہ ہو

(زوبیہ ساحر کے خیالات سے  واپس آ جاتی ہے )

اچانک سے ایک امید جاگتی ہے وہ ساحر کا فون ملاتی ہے مگر وہ بار بار فون کاٹ رہا ہے

آخری بار ڈائل کرلیتی ہوں دوبارہ ڈائل نہیں کروں گی

ساحر فون اٹھا لیتا ہے

اس کا وجود کانپنے لگتا ہے وہ لرزتے ہونٹوں سے ہیلو کہتی ہے

کیسے ہو تم ساحر چھ ماہ ہوگئے تم میرا فون نہیں اٹھا رہے طبیعت کیسی ہے

تمہاری تم نے کیا یہ سب بکو اس کرنے کے لیے فون کیا ہے ساحرا سے کہتا ہے

بس میرا دل کیا تو میں نے کر لیا تم اپنے دماغ کا علاج کرواوُ اور میری جان چھوڑو

ساحر غصے سے زوبیہ کو کہتا ہے

اب اگر تم نے مجھے دوبارہ فون کیا تو میں پولیس میں تمہارے خلاف رپورٹ کروا دوں گا یہ کہہ کر ساحر فون بند کر دیتا ہے

زوبیہ اپنا فون بیڈ پر پھینک دیتی ہے اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگتی ہے اس کے رونے کا منظر آصف صاحب دیکھ لیتے ہیں جو کہ زوبیہ کے والد ہیں

جاری ہے.....!!!

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

۔

 

 

Post a Comment

0 Comments