Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Riyasat Aur Hakomat Main Faraq By Syed Fawad Ali Shah

 



 

 

 

 

 


ریاست اور حکومت میں فرق

سید فواد علی شاہ مشہدی

 

 

 

 

 


 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 

 

"ریاست اور حکومت میں فرق "

سید فواد علی شاہ مشہدی

" پہلی ضرورت ریاست کو ،ایک ریاست کو چلانے کے لیے سب سے پہلے علاقے کی اہم ضرورت ہوتی ہے۔۔علاقے کے  بغیر ریاست کا وجود بالکل نا ممکن  ہے ۔کیونکہ جب علاقہ نہیں ہوگی ۔تو ریاست کس طرح ترقی طرح ترقی کے عمل سے گزرے گا۔ ایک ریاست کی بقاء اور سلامتی کے لیے سب سے  پہلے علاقے یا زمین اہم تصور ہوتی ہیں۔ علاقہ ہی ریاست کی بنیاد ہوتی ہیں۔کیونکہ فلسطین کی مثال ہمارے سامنے ہیں۔اس کے علاقے پر اسرائیل قابض ہوچکا ہے ۔تو فلسطین اپنا علاقہ نہ ہونے کی وجہ سے دنیا میں اپنا اہم  شناحت سے محروم ہوچکا ہے۔ اس کی افرادی قوت  آزادنہ انداز میں ریاست کے لیے کام نہیں کرسکتے ہیں ۔اور دنیا اس کے ساتھ علاقہ نہ ہونے کی وجہ  سے تجارت نہیں کرسکتا۔

 

تو ایک ریاست کو چلانے کے لیے سب  سے پہلے علاقہ ہی اہم ہوتی ہیں۔

قدیم سیاسی ماہرین چھوٹی چھوٹی ریاست کو ترجیح دیتے تھے تاکہ حکمران کو اس کی انتظامی معاملات چلانے  میں دشواری اور رکاوٹ کا سامنا بالکل بھی نہ ہو۔یعنی ضلع کی سطح پر وہ ریاست بنانے کو پسند کرتے تھے۔

 

معروف فلسفی "ادفلاطون" نے بڑی ریاستوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنی کی  تجویز پیش کی   تھی تاکہ اس کا انتظام آسانی سے چلائے  جاسکے۔ لیکن آج کے دور میں ریاست نہ تو اتنا چھوٹا ہونا چاہیےکہ اس کی انتظامی اہمیت ختم ہوجائے  اور نہ اتنا  بڑاکہ ایک حکمران کو ریاست چلانے میں دشواری اور رکاوٹ ہو۔

 

ریاست کو دوسری ضرورت آبادی کی ہوتی ہیں جب آپ کے سامنے علاقے  بہت وسیع تعداد میں موجود ہے۔لیکن جب افرادی قوت نہیں ہوگا۔تو پھر ریاست کس طرح آگے ترقی کرسکے گا۔ اس کے انتظامی معاملات کو کون چلائے  گا۔

تو ریاست کو دوسری ضرورت افرادی قوت کی ہوتی ہیں افراد کی وجود سے ادارے قائم  ہوتے ہیں جو ریاست کے لیے ہڈی تصور ہوتے ہیں۔ معروف  فلسفی" مکس وبر"  نے سماجی کا کام کا نظریہ دیتے ہوئے   کہتے ہےکہ جب انسان کی افرادی قوت سے ہی ریاست ترقی کا مراحلہ طے کرتے ہوئے وجود میں آیا ہے۔ اور ریاست کے افراد ہی اپنے کام سے ملک کی ساخت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی کام کی وجہ سے ریاست کا شناحت دنیا کے سامنے ظاہر ہوتا ہے۔تو ایک ریاست کی دوسری ضرورت علاقے کے بعد افراد ہوتے ہیں۔

 

"افلاطون" کہتا ہےکہ  ایک ریاست  میں حکومت کے قیام کے لیے آبادی کی حد 5040 ہونی چاہیے۔ تاکہ حکومت کو ریاست کے انتظامی معاملات چلانے میں دشواری اور رکاوٹ کا بالکل ہی نہ  سامنا ہو۔

کیونکہ بڑھتے ہوئے آبادی کئی مسائل کی جڑ ہے۔ وسائل  کی  کمی ،تعلیمی ومعاشی سہولیات کا فقدان ،صحت کے مسائل ،ضعنتی اور معاشرتی مسائل ریاست کے لیے چیلنج تصور ہوتا ہے۔

 

آگر آبادی میں اصافے ہونے پر کئی عوامل کی وجہ سے ریاست کو درپیش مسائل و  رکاوٹ ہو تو  پھر  وسائل کو بڑھانا وقت کی اہم  ضرورت تصور ہوتی ہیں۔۔

 

ایک اچھی ریاست وہ ہے جو آبادی کو ایک منصوبہ بندی کے تحت کنٹرول اور قوم کی بہت ساری ضروریات کو مکمل وپورا کرنے کے لیے تمام وسائل  بروکار لائے۔

 

"میکاولی "کہتا ہے ایک ریاست کے افرادی قوت ہی ریاست کا بہترین دفاع کرتے ہیں۔ جب  ریاست پر کوئی بیرونی قوت ہی حملہ آوار ہو۔ تو ریاست کے پاس افرادی قوت ہی ریاست کے لیے قربانی کی جذبے سے سرشار دشمن کو سخت جواب دینے کے لیے لڑنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔ میکاولی کے مطابق ریاست کے عوام میں دشمن کو افرادی قوت سے سخت جواب دینا ان میں بہادری کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ وہ ریاست کے لیے جان دینے پر ہر وقت تیار ہی رہتا ہے۔ افراد کی وجہ سے ریاست کی سلامتی اہم ہوتی ہیں۔

 

ریاست کو تیسرا اہم ضرروت حکومت کی ہوتی ہیں۔ کیونکہ ریاست کے پاس علاقہ اور آبادی ہوتی ہیں لیکن اس پر حکومت نہ ہونے کی وجہ سے جنگل کا قانون سامنے آتا ہے۔ حکومت ریاست کے انتظامی معاملات چلاتے ہیں۔

حکومت پارلیمنٹ کے زریعے قانون بناتا ہے۔ انتظامیہ کے زریعے اس کو نافذ کیا جاتا ہے۔ عدالتوں کے  زریعے ریاست کی قوانین کی خلاف وزری کرنے والوں کو حکومت قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوے سخت سزا دیتے ہیں۔ الہزا حکومت کے بغیر ہم ریاست کا تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں۔

 

ریاست کے لیے چوتھا ضرورت اقتدار اعلی کی ہے۔ مطلب اعلی ترین اختیارات

 

اقتدار اعلی کی دو اقسام ہے اندرونی اور بیرونی

اندرونی اقتدار اعلی سے مراد ریاست کے وہ اختیارات ہیں جس کی وجہ سے ریاست کو اپنے حدود کے اندر رہتےہوئے  اپنے عوام پر برتری حاصل ہے۔

 

جب بیرونی اقتدار اعلی سے مرا ریاست کا بیرونی دباو سے مکمل آزادی ہے۔جہاں بین اقوامی سطح پر ان کی قدر وعزت کیا جاتا ہے۔جہاں پر اس کی سالمت کو تسلیم کیا جاتا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

۔

 

Post a Comment

0 Comments