Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Isaar By Shahid Khan - Kids Story

 

 


 

 

 

 

 


ایثار

شاھد خان کے قلم سے

اردو ورچوئل پبلشرز

اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 


 

"ایثار"

از قلم "شاہد خان"

اس نے کمرے کا دروازہ زور سے بند کیا اور روتے ہوئے کمرے سے نکلی

یہ صباء تھی ۔صباء چھٹی کلاس کی طالب علمہ تھی ۔صباء ہمیشہ اپنے کلاس میں اول آتی ۔ ان دنوں صباء کے سر پر ایک ہی بھوت سوار تھا اور وہ یہ کہ وہ ہائی سٹینڈرڈ سکول میں داخلہ لینا چاہتی تھیں ۔اس کے والد صاحب نے اسے بہت سمجھایا کہ ہم ایک مڈل کلاس لوگ ہیں اور میری اتنی تنخواہ نہیں کہ میں ان میں گھر کے اخراجات بھی پورے کروں اور تمہیں ہائی سٹینڈرڈ سکول میں بھی پڑھاؤں مگر صباء تھی کہ ایک ضد پر اڑے ہوئے تھی۔صباء غصے سے اپنے کمرے میں گئی اور بیڈ پر لیٹے رو رہی تھی۔پھر ناجانے رات کو اس کی آنکھ کھلی اس کا گلہ خشک تھا تو وہ پانی پینے کے لیے کمرے سے نکل کر فریج کی طرف گئی ۔پانی پینے کے بعد جب وہ واپس اپنے کمرے کی طرف آرہی تو اس نے اپنے والد کو کہتے سنا اپنی والدہ کے ساتھ کہ "میں نے جو پیسے زمین لینے کے لیے رکھے ہیں ان پیسوں سے کل میں صباء کا ہائی سٹینڈرڈ سکول میں داخلہ کروادونگا

صباء کی امی : مگر وہ پیسے تو آپ نے بہت مشکل سے جمع کیے تھے

صباء کے والد: بھئ چاہے جو بھی ہو مگر اپنی بیٹی کی خوشی سے بڑھ کر میرے لیے کچھ نہیں

صباء نے جیسے ہی یہ سنا وہ اپنے کمرے میں چلی گئی اور ساری رات یہ سوچتی رہی کہ کیا میری خوشی پاپا کے لیے اتنی اہم ہے کہ جو پیسے انہوں نے برسوں سے زمین کے لیے جمع کرکے رکھے تھے آج وہی پیسے وہ میرے نئے سکول میں داخلہ کے لیے خرچ کر رہے ہیں اگلی صبح صباء سکول جانے کی تیاری میں مصروف تھی کہ ان کے والد نے انہیں دیکھ کر کہا کہ آج تم سکول مت جاؤ

تو صباء نے حیرت سے پوچھا: کیوں پاپا کیا ہوا

صباء کے والد: بھئ تم  ہی نے تو کہا تھا کہ مجھے ہائی سٹینڈرڈ سکول میں داخلہ لینا ہے۔

اس پر صباء کو رات والی بات یاد آگئی اور اس نے بھاگتے ہوئے اپنے پاپا کو گلے لگایا اور روتے ہوئے کہا

"پاپا مجھے پتہ ہے کہ آپ مجھ سے کتنا پیار کرتے ہیں اور کل رات میں نے آپ کی ساری باتیں بھی سن لیتی کہ آپ میرا نیو سکول میں داخلہ کرنے کے لیے وہ پیسے بھی خرچ کرنے کو تیار ہیں جو آپ  نے زمین لینے کے لیے رکھیں تھے۔پاپا مجھے نہیں کرنا نیا سکول میں داخلہ آپ کا پیار ہی میرے لیے کافی ہے

یہ سن کر اس کے والد نے بھی اسے گلے لگایا اور اس کے آنکھوں سے بھی اشک موتیوں کی طرح ٹپکنے لگے.

ختم شدا

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

۔

 

Post a Comment

2 Comments