Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Muhabbat Saniha Thahri | Episode 3 | By Wajiha Javeed - Daily Novels



 


 

 

 

 


محبت سانحہ ٹھہری

وجیہہ جاوید  کے قلم سے

قسط3

اردو  ورچوئل پبلشرز

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 


 

Text Box: وجیہہ جاویدمحبت سانحہ ٹھہری

Text Box: قسط نمبر 03

 


ہیلو سر جی پیسوں کا کیا بنا؟؟

( کمال ساحر کو فون کرتا ہے )

یار تم نے ایک ہفتے کا کہا تھا کل سے دس بار فون کر دیا ہے کہا تو ہے پیسوں کا بندوبست ہوتا ہے تو لے آتا ہو (ساحر غصے سے کہتا ہے)

کوشش کریں بندوبست جلدی ہو جائے یہی آپ کے اور میرے لیے بہتر ہے

(کمال کی بات سن کر ساحر فون کاٹ دیتا ہے اور طاہر سے مخاطب ہوتا ہے )

تم تو کہہ رہے تھے کہ جیتنے اور ہارنے کی شکل میں رقم آدھی کر لیں گے

(ساحر پرامید انداز میں طاہر کو مخاطب کرتا ہے طاہر اس کی بات سن کر حیرت سے کہتا ہے)

یار تم پاگل ہو ؟؟

تم بھی تو پھر یہ یقین سے کہہ رہے تھے کہ پاکستان جیتے گا تو میں نے بھی کہہ دیا میرے پاس کوئی رقم موجود نہیں بہن کی شادی پر اٹھایا گیا قرض میں ابھی تک اتار نہیں سکا مجھ سے تو تم کوئی امید نہ رکھو ہاں میں تمہارے لئے اتنا کرسکتا ہوں تمہیں ایک دو ہفتےکی مزید مہلت دلوا دو....

 

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

 

(زوبیہ کو میسج آتا ہے)

ہیلو زوبیہ میری جان تم کہاں ہو؟؟

(زوبیہ کو کل کی تمام باتیں یاد آتی ہیں)

یہ تو اتنے غصے میں گیا تھا اب اس کو اچانک کیا ہو گیا

( وہ خود سے سوچتی ہے زوبیہ ساحر کو میسج کرتی ہے)

کیا بات ہے آج موڈ بہت اچھا لگ رہاہے

(ساحر جواب میں کہتا ہے)

ہاں اچھا ہی ہے تمہیں میرا اچھا موڈ برا لگ رہا ہے تو خراب کر دو

(زوبیہ زچ ہو جاتی ہے )

تم ہمیشہ الٹی باتیں ہی کیوں کرتے ہوساحر

(ساحر لاپرواہی سے کہتا ہے)

تمہاری الٹی باتوں کے سیدھے جواب دیتا ہوں جو تمہیں پسند نہیں آتے مجھے تم سے ایک کام پڑ گیا ہے اب پلیز میرا موڈ مت خراب کرو

(زوبیہ حیرت سے پوچھتی ہے)

کیسا کام بتاؤ

( ساحر جواب میں کہتا ہے)

مجھے پیسوں کی شدید ضرورت ہے

(زوبیہ پوچھتی ہے )

کیوں ایسی کیا مجبوری آن پڑی

(ساحر جواب میں کہتا ہے)

بس آ گئ تو کہہ رہا ہوں نا

(زوبیہ پوچھتی ہے)

پھر بھی تم مجھ سے ڈسکس کر سکتے

(ساحر مایوسی سے کہتا ہے)

میں تمہیں اپنی جان سمجھتا ہوں اس لئے بتا رہا ہوں

(زوبیہ اس کو تسلی دینے والے انداز میں کہتی ہے)

ہاں بتا بھی دو گے کیا بات ہے

(ساحر زوبیہ سے کہتا ہے )

میں کل جو ئے میں دس لاکھ ہار گیا

(زوبیہ چونک جاتی ہے)

تم جوا بھی کھیلتے ہو میں تمہیں ایسا نہیں سمجھتی تھی

(ساحر پھر غصے میں آجاتا ہے)

تم نے پھر طنز شروع کر دیا ہے

(زوبیہ ڈرتے ہوےُ کہتی ہے )

میں طنز نہیں کر رہی ایک سوال پوچھ رہی ہوں ایسی کیا ضرورت آن پڑی ہےجو تم نے جوا کھیلا اور پیسوں کی عدم موجودگی میں کھیل لیا

(ساحر کہتا ہے)

بس یار غلطی ہو گئی

(زوبیہ پوچھتی ہے )

میں اس سلسلے میں تمہاری مدد کیسے کر سکتی ہوں میرے لئے تھوڑے پیسوں کا انتظام کر دو

(ساحر کہتا ہے اس کی بات سن کر زوبیہ پریشان ہو جاتی ہے)

میں کیسے انتظام کر سکتی گھر والوں سے مانگ نہیں سکتی مانگے بھی تو کیا کہہ کے مانگو ں گی اور میری کوئی سہیلی بھی اتنی امیر نہیں کہ وہ مجھے ادھار دے دے سب مڈل کلاس کی لڑکیاں ہیں اور اگر ادھار لوں بھی تو واپسی کا کیا کہہ کر لوں گی مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آرہا

(ساحر بھی پریشان ہے)

سمجھ تو مجھے بھی کچھ نہیں آ رہا تو سوچا شاید کوئی حل نکل آئے ساحر تم بینک سے قرضہ لے لو

(زوبیہ اسے مشورہ دیتی ہے)

میں نے تم سے مدد مانگی ہے مشورہ نہیں ان کے بہت لمبے چکر ہوتے ہیں ایسے دو چار دنوں میں قرضہ نہیں مل جاتا ہے چلو سوچو اور کوشش کرو تمہارے دماغ میں کوئی آئیڈیا آ جائے ورنہ اگر میں نے کوئی آئیڈیا دیا تو ہو سکتا ہے تمہیں برا ہی لگ جائے

( ساحر لاپرواہی سے کہتا ہے)

اس بات کا کیا مطلب ہے

(زوبیہ ڈر جاتی ہے )

مطلب بہت صاف ہے میں ان لوگوں سے جان چھڑانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہوں میرے پاس تمہاری بہت سی تصویریں اب بھی موجود ہیں

(ساحر کی بات سن کر زوبیہ کی جان نکل جاتی ہے )

تم مجھے بلیک میل کر رہے ہو

( زوبیہ روتے ہوئے کہتی ہے)

نہیں میں تمہیں وارن  کر رہا ہوں ان تصویروں میں میرے بہت سے ذاتی دوستوں کی بھی دلچسپی ہے اور آن لائن تو ایشین لڑکیوں کی تصویریں لاکھوں میں بک جاتی ہیں اور تمہاری خوبرو تصویریں انہیں کون نہیں لینا چاہے گا

(ساحر کی بات سن کر زوبیہ پریشان ہو جاتی ہے وہ اپنا سر پکڑ کر بیٹھ جاتی ہے اور کال کاٹ دیتی ہے )

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

تمہارے چہرے پر بارہ کیوں بجے ہوئے ہیں؟؟؟

(مریم زوبیہ سے پوچھتی ہے )

بس ایک مسئلہ ہوگیا ہے۔۔۔

کیسا مسئلہ ؟؟

(مریم پوچھتی ہے )

ساحر جوئے میں 10لاکھ ہار گیا ہے

تو اس سے تمہیں کیا مسلہُ ہو رہا ہے اس نے کچھ سوچ کے ہی جو اکھیلا ہوگا

نہیں اس نے سوچ کے نہیں کھیلا بس کسی کی باتوں میں آ کے کھیل لیا

(زوبیہ اداسی سے کہتے ہے مریم کو اس کی بات سن کر غصہ آ جاتا ہے)

کیوں وہ دودھ پیتا بچہ ہے جو کسی کی باتوں میں آگیا تم ہروقت اسے ڈیفینڈ کیوں کرتی رہتی ہو اور شکل تم نے ایسے بنائی ہوئی ہے جیسے وہ نہیں تم ہار گئی ہو

( زوبیہ ڈھیٹائ سے کہتی ہے )

ہم دونوں دو الگ تھوڑی ہیں ایک ہی ہیں اس کا مسئلہ میرا مسئلہ ہے)

مریم کو غصہ آجاتا ہے

چلو تم نے پھر بکواس شروع کردی کل سے مڈ ٹرم شروع ہو رہے ہیں تم ان پر فوکس کرو گولی مارو ساحر کو

( زوبیہ جواب میں کہتی ہے)

مریم تم ساحرکے بارے میں جب اس طرح بات کرتی ہو تو مجھے زہر لگتی ہو

(مریم جواب میں کہتی ہے)

تم بھی جب اس کے ہر برے کام کا اچھا پہلو نکال کر اسےمعصوم ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہو تو مجھے بھی زہر ہی لگتی ہو

(مریم غصے سے کہتی ہے زوبیہ روہانسی ہو جاتی ہے)

تم نے تو بات سنی نہیں اور لڑنےبیٹھ گئی ہو

زوبیہ تم ریلیکس ہو جاؤ اور مجھے بتاؤ مسئلہ کیا ہے اب وہ کیا پیسے دینے کے لیے تمہیں بیچنے لگا ہے

(مریم پوچھتی ہے

زوبیہ اداسی سے کہتی ہے )

ہاں کچھ ایسا ہی ہے

( مریم کی آنکھیں پھٹی رہ جاتی ہیں)

یہ کیا کہہ رہی ہو تم اگر اس سے پیسوں کا انتظام نہ ہوا وہ کچھ بھی کر لے گا

(زوبیہ مریم سے کہتی ہے )

مطلب اب تمہیں بلیک میل کر رہا ہے وہ

(زوبیہ جواب میں کہتی ہے)

نہیں وہ بہت پریشان ہے اسے خود نہیں پتا وہ کیا کر رہا ہے

(مریم غیر یقینی طور پر اس کی طرف دیکھتی ہے )

زوبیہ مجھے تو پہلے شک تھا کہ اس نے تم پر تعویذ کروائے ہیں لیکن اب یقین ہوتا جا رہا ہے ورنہ ایک باشعور لڑکی اتنی بیوقوف نہیں ہو سکتی

(زوبیہ یہ سن کر مسکرا دیتی ہے اور جواب میں کہتی ہے )

حسینہ تم کیا جانو محبت عقلمند لوگوں کے بس کی بات ہی نہیں...

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

(زوبیہ ساحر کی طرف سے بہت پریشان ہوتی ہے کافی سوچنے کے بعد وہ ساحر کو ہیلو کا میسج

کرتی ہے)

ساحر اس سے کال کرنے کا پوچھتا ہے ذوبیہ ہاں میں جواب دیتی ہے اور پھر اس کی کال اٹھا لیتی ہے

کیسے ہو تم زوبیہ محبت سے پوچھتی ہے

زندہ ہو مرا نہیں ابھی تک ساحرجواب میں کہتا ہے

اللہ نہ کرے تمہیں کچھ ہو تمہاری جگہ میں مر جاؤں زوبیہ رونے لگتی ہے

کوئی کسی کے لئے نہیں مرتا ہے یہ بس باتیں ہی بنی ہوئی ہیں ہر انسان اپنی زندگی سے بے حد پیار کرتا ہے ساحر بیزاری سے کہتا ہے

تم آزما کے دیکھ لو میں خود سے زیادہ تم سے محبت کرتی ہوں

( زوبیہ روتے ہوئے کہتی ہے)

مجھے آزمانے کی ضرورت نہیں میں یقین کرتا ہوں اس بات کا کہ مجھے تم جیسا اور تم جتنا کبھی کوئی چاہ نہیں سکے گا

( ساحر جواب میں کہتا ہے زوبیہ کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر جاتی ہیں)

تھینک یو ساحر

(ذوبیہ کہتی ہے )

کس بات کا

(ساحر حیرانگی سے پوچھتا ہے )

میرا یقین کرنے کا

(ساحر ہنستے ہوئے کہتا ہے

تم جادوگرنی ہو تم نے مجھے اپنا غلام بنایا ہوا ہے

مریم کا بھی تمہارے بارے میں یہی خیال ہے

( زوبیہ جواب میں کہتی ہے )

کیا خیال ؟( ساحر پوچھتا ہے)

وہ سمجھتی ہے تم نے مجھ پر جادو کروایا ہے

( ساحر ہنسنے لگتا ہے)

مریم حقیقت پسند لڑکی ہے وہ کیا جانے محبت کے نشے کے بارے میں تم پر جادو نہیں کروایا اپنی جان بنا کر رکھا ہوا ہے اگر تم مجھ سے محبت نہیں کرتی تو میں چاہے جانے کے نشے کو جان ہی نہ پتا یہ عجیب سا اک سرور ہے اور مجھے یہ غرور تمہاری محبت نے دیا ہے آج مجھ سے وعدہ کرو زوبیہ

(ساحر محبت سے ذوبیہ کو کہتا ہے)

کیسا وعدہ؟(زوبیہ پوچھتی ہے)

تم کبھی کسی کے ساتھ ایسا تعلق نہیں بناؤ گی مرنے کے بعد بھی نہیں

(زوبیہ رونے لگتی ہے)

تم میرے ساتھ فضول باتیں مت کیا کرو موت حقیقت ہے اسے توآناہی ہے مگر تم نے کبھی ایسا کچھ کیا تو میری روح بہت تڑپے گی

( ساحر زوبیہ سے کہتا ہے)

مجھ سے اتنی محبت مت کرو میں پاگل ہو جاؤں گی( زوبیہ ساحر سے کہتی ہے)

اور جو تم نے مجھے پاگل کیا ہے اس کا کیا تمہیں پتا تم روتے ہوئے اور بھی پیاری لگتی ہو ساحر ذوبیہ کو چھیڑتا ہے )

میں آپ کو کہاں سے نظر آ رہی روتے ہوئے

(زوبیہ ہنستے ہوئے کہتی ہے )

میں محسوس کر سکتا ہوں تمہاری محبت کی شدت سے لبریز آنکھیں جو محبت کا بوجھ اٹھانے سے بھی قاصر ہیں یہ آنسو بہت قیمتی ہے اور ان پر میرے علاوہ کسی کا حق نہیں یہ بات ہمیشہ یاد رکھنا

(ساحر زوبیہ سے کہتا ہے

( اچھا وہ پیسوں کا کیا بنا مسئلہ حل ہوا یا نہیں

(زوبیہ پریشانی سے ساحر سے پوچھتی ہے)

تم پریشان مت ہو مسئلہ حل ہوگیا ہے

( زوبیہ حیرانی سے پوچھتی ہے)

کیسے حل ہوا

(ساحر جواب میں کہتا ہے )

میں نے گاڑی بیچ دی

(زوبیہ پریشان ہو جاتی ہے )

اب تم کیا کرو گے

( ساحر کہتا ہے )

کچھ نہیں پیسے جمع کر کے دوبارہ گاڑی خرید لوں گا تم پریشان مت ہو بس چپ کر جاؤ تمہیں پتا ہے تمہارا رونا برداشت نہیں ہوتا جاؤ اپنا حلیہ درست کرو اور میری بانہوں میں سر رکھ کر لیٹ جاؤ تو مجھے اپنے پاس محسوس کرو گی

اورزوبیہ آنکھیں بند کر کے لیٹ جاتی ہے اس کو خیال میں نظر آتا ہے کہ وہ دلہن کی طرح سجی ہوئی ساحر کے پہلو میں لیٹی ہے اور وہ اس کے بالوں میں انگلیاں پھیر رہا ہے

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

(زوبیہ سو کر اٹھتی اور اپنا موبائل دیکھتی ہے اور ساحر کا میسج دیکھ کر وہ خوش ہو جاتی ہے)

خیریت آج صبح میسج آیا

(ذوبیہ ساحر کو میسج کرتی ہے) بس مجھے تم پر بہت پیار آ رہا تھا تم دعا کرنا میرے لئے ایک جگہ انٹرویو ہے وہ ٹھیک ہو جا ےُ میرے کافی مسائل حل ھوجائیں گے

انشاءاللہ سب ٹھیک ہو جائے گا

(زوبیہ جواب میں کہتی ہے )

میں ہر وقت تمہارے  لئے دعا گو ہی رہتی ہوں تھینکس مائی لو آئی لو یو۔۔۔

لو یو 2

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

زوبیہ پودوں کو پانی دے رہی ہے آمنہ بیگم ادھر آتی ہیں میری بیٹی آج کل بہت خوش  نظر آرہی ہے

بس ماما پیپرز کا برڈن تھا اب فری اور ریلیکس ہوں مریم کی شادی کی تیاری کہاں تک پہنچی

(آمنہ بیگم خوشگوار موڈ میں پوچھتی ہیں)

سب کچھ ہو چکا ہے بس نکاح کا جوڑا رہ گیا ہے چلو اللہ اس کے نصیب اچھے کرے اور میری بیٹی کو بھی قدردان ہمسفر سے نوازے

( زوبیہ ان کی بات سن کر سوچ میں پڑ جاتی ہے )

. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

فلیش بیک پانچ سال پہلے

زوبیہ اپنا ایف بی کا اکاونٹ بناتی ہے اور مختلف پیج لائیک کرتی ہے وہ خود سے سوچتی ہے مجھے تو اس میں ایسا کچھ خاص نہیں لگتا فرینڈ سے بات تو میسج پہ بھی کی جاسکتی ہے اور ڈائریکٹ کال پر بھی بات ہو سکتی ہے لوگوں نے اسے  نہ جانے کیوں اتنا سر پہ سوار کر لیا ہے وہ کافی دیر سکرول  کرنے کے بعد کمپیوٹر بند کر دیتی ہے

جاری ہے.....!!!

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

۔

 

 


Post a Comment

0 Comments