Header Ads Widget

Responsive Advertisement

La Hasil Se Hasil Tak | Episode 10 | By Fozia Kanwal - Daily Novels

 




 

 

 


ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

 

 

 


 

Text Box: فوزیہ کنوللاحاصل سے حاصل تک

Text Box: قسط نمبر 10

 


  ایکسكیوز می

کیا میں اندر آ سکتا ہوں ۔؟

اس نے بہت نرم اور محبت بھرے لہجے میں اجازت چاہی۔

اس کے سرمئی نینوں میں حسرت کےچراغ جل اٹھے ،

اور بهیگے بھیگے لہجے میں روکھا سا بولی،جی اندر آچکے آپ

کنول تمہاری آ نکھوں میں خوشی کے ستارے چمک رہے ہیں جو اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں کہ تم میری آمد سے کِھل اٹھی ہو۔

مگر لہجے میں یہ تلخی کیوں۔۔؟

وه متبسم تھا۔

اسکی آنکھوں میں انوکھی سی چمک تھی وه کنول کے منہ سے نکلنے والے الفاظ کا منتظر تھا۔

سالار ایک بات کہوں اگر برا نا مانو تو۔۔۔؟

جی ایک بات کیوں چار باتیں کہو۔۔

میں کیوں نہ مانوں یہ غلام حاضر۔۔

تم نے سوچ بھی کیسے لیا کہ تم کہو اور میں نہ مانوں

تم حکم تو کر کے دیکھو

اس نے نہایت مودبانہ انداز میں سینےپرہاتھ رکھ کر سر جھکاتےہوےکہا۔

میں چاہتی ہوں تم میرے سوا کسی سے بات نہ کرو،کسی کو نہ دیکھو،کسی کو نہ سنو

اور کوئی تمہیں میرے سوا نہ دیکھے۔

میں تمہیں کسی کے ساتھ بات کرتے یا مسكراتے دیکھتی ہوں تو میری جان کو بن آتی ہے۔

مجھے تمہارے چھن جانے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے ۔

سالار پلیز میں تمہارے بغیر جینے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔

باتیں کرتے کرتے اسکی آنکھیں اشکوں سے تر ہو گئیں۔

کنول پلیز رونا بند کرو ۔

تم روتے ہوئے مجھے بلکل بھی اچھی نہیں لگتی۔

ہمیشہ مسكراتی رہا کرو۔

اچھا میں چلتا ہوں ،مما انتظار کر رہی ہونگی ۔

اس نے کنول کی بات کا جواب دیئے بغیر دروازے کی طرف قدم بڑھایا۔۔۔۔

سالار گھر آیا تو گہری سوچوں میں ڈوبا ہوا تھا“ ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرہ تھا

گھڑی رات کے 2 بجا رہی تھی مگر سالار پریشانی کے عالم میں اِدھر اُدھر ٹہل رہا تھا کہ اچانک کسی کے قدموں کی چاپ سنائی دی۔

ارے شاہجہان تم ۔؟

کیا بات ہے ابھی تک سوۓ نہیں۔۔۔؟

کوئی پریشانی ہے۔۔؟

ارے نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے بھیا۔

تم سناؤ بڑا خوش نظر آ رہے ہو۔۔۔؟

شاہجہان اور سالار دونوں بھائی تھے دونوں میں ایک سال کا فرق تھا،  بہت ساری دعاوں کے نتیجے میں شاہجہان آیا تھا اس دنیا میں۔

بھائی ہونے کے ناطے سالار نے اس کے خوب لاڈ اٹھاۓ تھے ۔

بھائی آج میں بہت خوش ہوں ایک گڈ نیوز ہے جو میں سب سے پہلے آپکو سنانا چاہتا ہوں

مگر ایک شرط پر

بھئی شرط کیسی؟

سالار نے تجسس بھرے لہجے میں کہا

پہلے آپ مجھے اپنی پریشانی بتاٸیں۔

سچ میں ایسی کوئی بات نہیں شاہجہان بس کسی کام کو لے کر ایپسیٹ تھا۔۔۔

سالار نے شاہجہان کو تھپکی لگاتے ہوئے کہا۔۔۔

تم بتاؤ کیا گڈ نیوز ہے ۔۔؟

بھائی تم تو جانتے ہو میں بچپن سے ہی مختصر طبیت کا مالک ہوں۔۔۔

کبھی کسی لڑکی کے ساتھ نہ فرینک ہوا ہوں اور نہ کبھی کسی کو ہونے دیا، مگر کنول کو میں بچپن سے ہی چاہتا تھا،اسکی ہر ادا،

اس کااٹھنا، بیٹھنا اس بولنا چلنا،

اس کی پسند نا پسند کا خیال رکھنا مجھے اچھا لگتا تھا، مگر اس بات کا اقرار میں کبھی اس سے نہیں کر پایا تھا،

مگر کل رات میں نے ٹھان لی کہ کنول کو اپنی محبت سے آگاہ کر کے رہوں گا تو میں نے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر ایک محبت نامہ لکھا جسے میں نے پلوشہ کے ہاتھوں کنول کو بھجوا دیا،

تب سے میرا دل بہت بےچین ہے اور میں ڈر بھی رہا ہوں کہ کہیں کنول کو برا نہ لگ جائے۔

کیا کبھی تمہیں ایسا لگا ہے کہ کنول بھی تمہیں چاہتی ہے شاہجہان ۔؟

نہیں بھیا کبھی نہیں۔۔۔۔

کیا کمی ہے مجھ میں۔۔۔۔؟

دیوانوں کی طرح چاہتا ہوں اسکو۔۔

ہو سکتا ہے وه کسی اور سے محبت کرتی ہو  سالار نے شاہجہان کے سیدھے دل پر وار کیا

کیا مطلب ہے آپکا بھائی۔۔۔؟

شاہجہان غصے  میں چھوٹے بڑے کا لحاظ بھول گیا۔

بھائی خدا کے لیۓ ایسا دوبارہ نہیں کہنا۔

کیوں کیا کر سکو گے تم اگر ایسا ہوا تو؟

وه تیکھے لہجے میں بولا

میں اسکو مار دوں گا ۔۔۔

ویسے بھی جہاں شاہجہان کا دل آ جائے وہاں کسی اور کی گنجائش نہیں رہتی

اسکی سر کشی پر اسے تھوڑا سا خوف محسوس ہوا۔۔

میری محبت میں کسی پہاڑی چشمے کی طرح بے خوفی اور دلیری ہے بھائی۔۔۔

میں اپنا راستہ خود بنانا جانتا ہوں ۔۔

تمہیں ڈر نہیں لگتا شاہجہان ۔؟

سالار کی تفكر سے ڈوبی آواز اسکی سماعتوں سے ٹکرائی۔۔

جب    پیار   کیا    تو   ڈرنا    کیا۔۔۔۔

وه بلند آواز میں گنگناتے ہوئے بولا۔۔۔

اور ہولے ہولے چلتا اپنے کمرے کی کھڑ کی میں آن کھڑا ہوا

جو باہر کی سمت كهلتی تھی۔

سالار نے ایک خوفزدہ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کیں اور سو گیا۔۔۔

اب وه ہر وقت پریشان سا رہنے لگا تھا بے چینی اور خوف اس کے پورے جسم میں لہو بن کر گردش کرنے لگے تھے۔۔

بھائی آپ ٹھیک تو ہیں ناں؟

شاہجہان نے سالار کو گرین ٹی کا کپ پکڑاتے ہوئے فکر مندانہ انداز میں پوچھا۔۔

کیوں مجھے کیا ہوا ہے۔۔۔؟

اس نے خود کو سنبھالتے ہوئے بے ساختگی کا مظاہرہ کیا

کل سے آپ کچھ پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔۔

وه ذرا جھجھک کر بولا۔۔۔

دماغ تو ٹھیک ہے ناں تمہارا؟

مجھے کیا پریشانی ہو سکتی ہے ۔؟

اس کے لہجے میں بے رخی دیکھ کر شاہجہان سا گهبرا گیا۔۔۔

نہیں نہیں میرا مطلب تھا کہ اگر کوئی پریشانی ہے تو مجھے بتاٸیں۔۔۔

وه اپنے دونوں ہاتھوں کو آپس میں ملتے ہوئے بولا

کچھ نہیں کوئی بات نہیں ہے۔۔۔

کیوں خود کو پریشان کر رہے ہو۔۔۔۔؟ جاٶ آرام کرو۔

اب وه اسے کیا بتاتا کہ اسکی پریشانی کی وجہ وه تھا۔

سالار کا یہ لہجہ شاہجہان کو تڑپا گیا۔۔۔

وہ اس کے برہم مزاج کو سینے سے لگاۓ اپنےکمرے کی جانب چل دیا۔

جاری ہے.....!!!

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ناولز کے تمام جملہ و حقوق بمعہ مصنف / مصنفہ محفوظ ہیں ۔ انہیں ادارے یا مصنف کی اجازت کے بغیر نقل نہ کیا جائے ۔ ایسا کرنے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں پہلی اردو ورچوئل لائبریری کے لیے لکھاریوں کی ضرورت ہے اور اگر آپ ہماری لائبریری میں اپنا ناول ، ناولٹ ، ناولہ ، افسانہ ، کالم ، مضمون ، شاعری قسط وار یا مکمل شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے مندرجہ ذیل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھیج دیجیے ۔

UrduVirtualLibraryPK@gmail.com

+923114976245

ان شاءاللہ آپ کی تحریر ایک ہفتے کے اندر اندر ویب سائٹ پر شائع کردی جائے گی ۔ کسی بھی قسم کی تفصیلات کے لیے اوپر دیے گیے ذرائع پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

شکریہ

ادارہ : اردو ورچوئل لائبریری

۔

 

 

Post a Comment

0 Comments