Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Dil Se Dil Tak Episode 16 | By Sidra Shah - Daily Novels

 _ساجن میرا قلفی کمار 

___ســــدرہ شـــــاہ 

قسط____21 


***

عاینہ عاینہ جلدی ادھر آؤ۔۔۔۔۔!!!!

 مجھے تمھیں کچھ دیکھانا ہے 

زویا آندھی کی طرح آئی اور طوفان کی طرح عاینہ کو آپنے ساتھ کھینچ کر آپنے کمرے میں لے آئی 

اففف زویا کیا ہے کونسا طوفان آگیا  

عاینہ نے آنکھیں پھیلا کر کہا ۔۔۔۔/


ایک منٹ دیکھاتی ہوں دیکھاتی ہوں 

زویا نے الماری میں سے  خوبصورت سا ڈبہ نکالا اور عاینہ کے سامنے لہرایا ۔۔

یہ کیا ہے  کس نے دیا کہیں جبران بھائی نے تو نہیں 

عاینہ نے یکدم کئی سارے سوالات کی بوچھاڑ کر دی ۔

ہاں یہ جبران نے گفٹ کی ہے 

زویا نے مسکراتے ہوۓ کہا ۔

واو  یار اٹس  امیزنگ ۔

عاینہ نے ستائشی نظروں سے دیکھتے ہوے کہا ۔

لو کال بھی آگی 


زویا نے سیل کی طرف دیکھتے ہوئے کہا 

تو فون اٹھاؤ نا ۔۔۔۔۔؟ 


عاینہ نے کہا 

نہیں بجنے دو یار 

زویا نے نفی میں سر ہلاتے ہوے کہا 


پر کیوں نہیں اٹھا رہی تم ۔۔۔؟ 


عاینہ نے حیرانگی سے آپنی کزن زویا کو دیکھتے ہوۓ کہا ۔

یار Attitude

زویا نے اپنے سٹائلش سے بالوں کو جھٹک کر ایک ادا سے کہا 

کیا مطلب زویا میں سمجھی نہیں 

عاینہ نے نہ سمجھنے والے اندازہ میں  کہا 

بھئی صاف سی بات ہے یار اگر تم Attiudeنہیں دیکھاؤ گی تو وہ یہی کرے گا کہ بس یہ تو ویسے بھی میری ہی ہے  اور دوسرے کی تلاش میں نکل پڑے  گا جتنا آپ Attiude دیکھاؤ گی تو وہ صرف آپ کے ہی آگے پیچھے ہو گا آپ کو اہمیت دے گا 

جب تک آپ آپنی قدر نہیں کرواؤ گی ہر بات مانو گی وہ جو کہے آپ کے لے پتھر پر لکیر ہو 

 

میں یہ نہیں کہتی کہ  بات نہ  مانو یہ کچھ زیادہ ہی اکڑ دیکھاؤ 

 میں تو بس یہ کہہ رہی ہو کہ خود کی قدر کرواؤ خود کو اہمیت دو  

خود کو نظرانداز نہ کرو کیا سمجھی 

زویا نے ماہر بابا کی طرح ایک ایک بات عاینہ کے کان میں انڈیل دی  جو  بیک وقت اس کی پتلی عقل کو چھو گی ۔

زویا بات تو ٹھیک ہی کہی تم نے 

عاینہ نے ہنستے ہوے کہا 

پر یہ بھی ہے کہ اس کو زیادہ بھی اگنور نہ کرو کہ وہ ہاتھ سے ہی نکل جاے ۔

زویا نے اپنے تئیں پتے کی بات کی ۔ 

میں سمجھ گی زویا اب میں بھی ایسا کرو گی 

عاینہ نے پرجوش انداز میں کہا 

کیا مطلب تمھاری تو منگنی نہیں ہوئی تو تم ایسا کس کے ساتھ کرو گئی

زویا نے عاینہ کو شاکی نظروں سے دیکھتے ہوے کہا 

م ۔۔ میں و۔۔ہ ج۔۔ب ہوگی تو اس کے کہا 

عاینہ بوکھلاہٹ میں کہتی کمرے سے باہر بھاگی ۔

ارے رک چھپی رستم تمھیں تو میں ابھی بتاتی ہوں زویا دانت پیستی عاینہ کہ پیچھے بھاگی پر تب تک عاینہ آپنے روم کا دروازہ لوک کر چکی تھی زویا اس سے بعد میں پوچھنے کہ ارادہ رکھتی واپس چلی گی ۔

۞***۞

ماشأاﷲ چشم بدور  بلکل چاند کا ٹکرا ہے  مہرو 

ناعیمہ ایوان میٹھی  میٹھی نظروں سے مہرو کو دیکھ کر دل میں بولی 

مہرو کو ان کے گھر آے ایک مہینہ ہو گا تھا اس نے بہت جلد ہی عالیہ ایوان اور ناعیمہ ایوان کے دل میں جگہ بنا لی تھی 

ابھی بھی مہرو نوکروں کے سر ہر کھڑے ہو کر صافی کروا رہی تھی ۔

اور ناعیمہ ایوان وہی صوفے پر بیٹھی اس کو میٹھی نظروں سے دیکھ رہی تھی 

اس کو مہرو میں ایک عجیب سی کشش  محسوس ہوتی تھی 

میم آپکو کچھ چاہیئے  

مہرو خود پر کسی کی نظروں کی تپش محسوس  ہوئی تو صوفے پر بیٹھی ناعیمہ ایوان کو مسلسل خود پر نظر جمائے دیکھا تو اس کی طرف چلی آئی 

اور آداب سے گویا ہوئی 

نہیں بیٹا کچھ بھی نہیں چاہیئے 

اوکے میم 

اوہ میں تو بی جان کو دوائی دینا بھول گی 

بیٹا آپ یہ سب سنبھالوں میں ذرا بی جان کو دیکھ لوں 

ناعیمہ ایوان کہتی چلی گی 

پتا نہیں ایسا کیا ہے جب بھی میں میم کو دیکھتی ہوں آپنے پن کا احساس ہوتا ہے کچھ عجیب سی کشش ہے  اوفف میں بھی کن سوچوں میں گم ہو گیا  

مہرو ماتھے پر ہاتھ مارتی نوکروں کی طرف چل دی 


Post a Comment

0 Comments