_ساجن میرا قلفی کمار
___ســــدرہ شـــــاہ
قسط____21
***
عاینہ عاینہ جلدی ادھر آؤ۔۔۔۔۔!!!!
مجھے تمھیں کچھ دیکھانا ہے
زویا آندھی کی طرح آئی اور طوفان کی طرح عاینہ کو آپنے ساتھ کھینچ کر آپنے کمرے میں لے آئی
اففف زویا کیا ہے کونسا طوفان آگیا
عاینہ نے آنکھیں پھیلا کر کہا ۔۔۔۔/
ایک منٹ دیکھاتی ہوں دیکھاتی ہوں
زویا نے الماری میں سے خوبصورت سا ڈبہ نکالا اور عاینہ کے سامنے لہرایا ۔۔
یہ کیا ہے کس نے دیا کہیں جبران بھائی نے تو نہیں
عاینہ نے یکدم کئی سارے سوالات کی بوچھاڑ کر دی ۔
ہاں یہ جبران نے گفٹ کی ہے
زویا نے مسکراتے ہوۓ کہا ۔
واو یار اٹس امیزنگ ۔
عاینہ نے ستائشی نظروں سے دیکھتے ہوے کہا ۔
لو کال بھی آگی
زویا نے سیل کی طرف دیکھتے ہوئے کہا
تو فون اٹھاؤ نا ۔۔۔۔۔؟
عاینہ نے کہا
نہیں بجنے دو یار
زویا نے نفی میں سر ہلاتے ہوے کہا
پر کیوں نہیں اٹھا رہی تم ۔۔۔؟
عاینہ نے حیرانگی سے آپنی کزن زویا کو دیکھتے ہوۓ کہا ۔
یار Attitude
زویا نے اپنے سٹائلش سے بالوں کو جھٹک کر ایک ادا سے کہا
کیا مطلب زویا میں سمجھی نہیں
عاینہ نے نہ سمجھنے والے اندازہ میں کہا
بھئی صاف سی بات ہے یار اگر تم Attiudeنہیں دیکھاؤ گی تو وہ یہی کرے گا کہ بس یہ تو ویسے بھی میری ہی ہے اور دوسرے کی تلاش میں نکل پڑے گا جتنا آپ Attiude دیکھاؤ گی تو وہ صرف آپ کے ہی آگے پیچھے ہو گا آپ کو اہمیت دے گا
جب تک آپ آپنی قدر نہیں کرواؤ گی ہر بات مانو گی وہ جو کہے آپ کے لے پتھر پر لکیر ہو
میں یہ نہیں کہتی کہ بات نہ مانو یہ کچھ زیادہ ہی اکڑ دیکھاؤ
میں تو بس یہ کہہ رہی ہو کہ خود کی قدر کرواؤ خود کو اہمیت دو
خود کو نظرانداز نہ کرو کیا سمجھی
زویا نے ماہر بابا کی طرح ایک ایک بات عاینہ کے کان میں انڈیل دی جو بیک وقت اس کی پتلی عقل کو چھو گی ۔
زویا بات تو ٹھیک ہی کہی تم نے
عاینہ نے ہنستے ہوے کہا
پر یہ بھی ہے کہ اس کو زیادہ بھی اگنور نہ کرو کہ وہ ہاتھ سے ہی نکل جاے ۔
زویا نے اپنے تئیں پتے کی بات کی ۔
میں سمجھ گی زویا اب میں بھی ایسا کرو گی
عاینہ نے پرجوش انداز میں کہا
کیا مطلب تمھاری تو منگنی نہیں ہوئی تو تم ایسا کس کے ساتھ کرو گئی
زویا نے عاینہ کو شاکی نظروں سے دیکھتے ہوے کہا
م ۔۔ میں و۔۔ہ ج۔۔ب ہوگی تو اس کے کہا
عاینہ بوکھلاہٹ میں کہتی کمرے سے باہر بھاگی ۔
ارے رک چھپی رستم تمھیں تو میں ابھی بتاتی ہوں زویا دانت پیستی عاینہ کہ پیچھے بھاگی پر تب تک عاینہ آپنے روم کا دروازہ لوک کر چکی تھی زویا اس سے بعد میں پوچھنے کہ ارادہ رکھتی واپس چلی گی ۔
۞***۞
ماشأاﷲ چشم بدور بلکل چاند کا ٹکرا ہے مہرو
ناعیمہ ایوان میٹھی میٹھی نظروں سے مہرو کو دیکھ کر دل میں بولی
مہرو کو ان کے گھر آے ایک مہینہ ہو گا تھا اس نے بہت جلد ہی عالیہ ایوان اور ناعیمہ ایوان کے دل میں جگہ بنا لی تھی
ابھی بھی مہرو نوکروں کے سر ہر کھڑے ہو کر صافی کروا رہی تھی ۔
اور ناعیمہ ایوان وہی صوفے پر بیٹھی اس کو میٹھی نظروں سے دیکھ رہی تھی
اس کو مہرو میں ایک عجیب سی کشش محسوس ہوتی تھی
میم آپکو کچھ چاہیئے
مہرو خود پر کسی کی نظروں کی تپش محسوس ہوئی تو صوفے پر بیٹھی ناعیمہ ایوان کو مسلسل خود پر نظر جمائے دیکھا تو اس کی طرف چلی آئی
اور آداب سے گویا ہوئی
نہیں بیٹا کچھ بھی نہیں چاہیئے
اوکے میم
اوہ میں تو بی جان کو دوائی دینا بھول گی
بیٹا آپ یہ سب سنبھالوں میں ذرا بی جان کو دیکھ لوں
ناعیمہ ایوان کہتی چلی گی
پتا نہیں ایسا کیا ہے جب بھی میں میم کو دیکھتی ہوں آپنے پن کا احساس ہوتا ہے کچھ عجیب سی کشش ہے اوفف میں بھی کن سوچوں میں گم ہو گیا
مہرو ماتھے پر ہاتھ مارتی نوکروں کی طرف چل دی
0 Comments