Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Hame Yaad Tum Bhi Yaad Rakho | By Ayeshsa Jabeen | Article

ہمیں یاد تم بھی  یاد رکھو

عائشہ جبین 

ملتان 

یہ صبح پھوٹنے سے پہلے کا وقت ہے ابھی چاروں طرف اندھیرے کا راج ہے کہ ایک ہندو فوجی اپنےآفیسر کو بڑک مارتا ہے 

" گیارہ بجے تک ہم لاہور کےجم خانے میں ناشتہ کریگے اور خوب محفل سجائیں گے " 

اس کی بات سن کر اس کا آفیسر مکروہ ہنسنی ہنستا ہے اور یہ ناپاک قوم جنگی لائن کی حد توڑتے ہوئے اس سر زمین پر حملہ کردیتے ہیں جس کے بسے والنے 

لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰهِ‎ 

کے ماننے والے ہیں شاید وہ بھول چکے ہیں کہ کیسے ہم نے یہ ملک حاصل کیا تھا 


آج بھی وہ وقت یادہے جب ریڈیو پاکستان پر یہ تقریر ہوئی تھی


"عزیز ہم وطنو! 10کروڑ پاکستانیوں کے امتحان کا وقت آن پہنچا ہے۔ آج صبح ہندوستانی فوج نے پاکستان کے شہر لاہور پر حملہ کردیا ہے اور بھارتی ہوائی جہاز نے وزیرآباد اسٹیشن پر ٹھہری ہوئی مسافر گاڑی کو اپنے بزدلانہ حملے

کا نشانہ بنایا ہے۔ بھارتی حکمران شروع سے ہی پاکستان کے وجود سے نفرت کرتے رہے ہیں اور انہوں نے مسلمانوں کی علیحدہ آزاد مملکت کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیاہے ۔ 

18برس سے وہ پاکستان کے خلاف جنگی تیاریاں پچھلےکر تے آرہے ہیں۔ پاکستان کے 10کروڑ عوام جن کے دل کی دھڑکن میں ''لاالٰہ الااللہ محمدرسول اللہ'' کی صدا گونج رہی ہے، اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دشمن کی توپیں ہمیشہ کے لیے خاموش نہ ہو جائیں گی۔

ہندوستانی حکمران شاید جانتے نہیں کہ انہوں نے  کہ کس  غیور قوم کو للکارا ہے۔ ہمارے دلوں میں ایمان و یقین کی قوت بہت ہے اورہمیں یہ معلوم ہے کہ ہم سچائی کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ملک میں آج ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا گیا ہے۔ جنگ شروع ہوچکی ہے۔دشمن کو فنا کرنے کے لیے ہمارے بہادر فوجیوں کی پیش قدمی جاری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی مسلح فوجوں کو اپنا جوہر دکھانے کا موقع عطا کیا ہے۔ 

ملک میں آج ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا گیا ہے۔ جنگ شروع ہوچکی ہے۔دشمن کو فنا کرنے کے لیے ہمارے بہادر فوجیوں کی پیش قدمی جاری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی مسلح فوجوں کو اپنا جوہر دکھانے کا موقع عطا کیا ہے۔ 

''میرے ہم وطنو! آگے بڑھو اور دشمن کا مقابلہ کرو۔ اللہ تمھارا حامی وناصر ہو۔ آمین''

پاکستان پائندہ باد

جنرل ایوب خان کی 6 ستمبر 1965ء کی صبح یہ تقریر سننا تھی کہ پاکستان کی پوری قوم نعرہ تکبیر لگاتی ہوئی سیسہ پلائی دیوار بن گی 

لوگ مسائل کو بھول گئے اور وطن کی حفاظت میں یکجاہوگئے۔

کیونکہ دشمن نے میلی آنکھ سے رات کی تاریکی میں پاکستان کی طرف دیکھاتھا۔ گیدڑ کی طرح پاکستان کی پیٹھ کی طرف سے وار کرنے کی کوشش کی گئی تھی ۔

اور وقت شاہد ہے کیسےہم دشمن کے دانت کھٹے کرکے اس کو عبرت ناک شکست دی۔

اور ہم نے دیکھا جب فوجیوں کے خون کی ضروت پڑی تو کیسے پاکستا نیوں حق ادا کیا 

پاکستانیوں نے ایک عجیب وغریب مثال قائم کی۔ بلڈبنک کے سامنے لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ جب بلڈبنک بھرگئے تولوگوں کے گھروں سے عارضی طور پرفریج مانگ کرخون کی بوتلیں محفوظ کی گئیں۔

قطارمیں لگا ایک دبلاپتلا نوجوان بڑاپرجوش تھا کہ اپنے وطن کے کچھ توکام آئے گا۔ اپنی باری پراندرگیا۔ اس کاوزن کیاگیا توکم تھا۔کم وزن اور کمزور جسم کی وجہ سے اس کاخون نہ لیاگیا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے ۔وہ باہر نکلا،سامنے کی دکان سے دوکلو کاپاٹ مانگا اور وجہ بتائی کہ کم وزن کی وجہ سے اس کاخون نہیں لیاگیا۔جبکہ وہ خون دینا چاہتاہے۔ یہ سن کر دکان دار نے دوسری بات نہیں کی اوراسے پاٹ دے دیا۔وہ پاٹ اپنے کپڑوں میں چھپا کر پھر قطارمیں لگ گیا۔اب وزن پورانکلا اور وہ خون دینے کے بعد رش کی وجہ سے کسی نے یہ دھیان نہیں دیا کہ یہ وہی کم وزن والا نوجوان ہے۔ جوان باہر نکلا اور دکاندار کوشکریہ کے ساتھ پاٹ واپس کرکے چلا گیا۔''

 

Post a Comment

0 Comments