Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Jaan By Ana Shah Episode 6 - Daily Novels

ناول جان 

ناول نگار آنا شاہ 

قسط نمبر 6 

💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮


وہ بہت کم مسکراتا تھا اور کم گو تھا لیکن جب بولتاتھا

 تو لوگوں کی چلتی ہوئی زبان بند ہو جاتی تھی وہ سردار بادشاہ تھا !ضدیوں کا سردار تھا!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!

 زندگی میں اپنے مقصد حاصل کرنے والا ڈیول اور شاطر دماغ! !!!!!


وہ بزنس کی دنیا کا بھی بے تاج بادشاہ تھا چھ فٹ سے نکلتا قد* *بھوری آنکھیں *کسرتی جسم ۔جس کو دنیا جانتی تھی سردار بادشاہ *

وہ ایک گینگسٹر بھی تھا ۔۔کتنی ہی نظریں اسے سراہتی اور کتنی ہی نظریں حسد کرتیں* **

اگر بادشاہ کے ماضی پر نظرجائے  تو بہت بھیانک تھا اور یہی وجہ اس کے گینگسٹر بننے کی تھی ۔۔۔

اس کی بھی فیملی تھی ایک بہن ماں اور والد محترم لیکن قسمت کا کرنا ایسا ہوا کہ ایک بھیانک دن اس کی زندگی کی خوشیاں اور اس کے اپنے چھین لے گیا وہ ایک معمول کی صبح تھی نگینہ اس کی بہن کالج جانے کے لئے تیار تھی اور وہ سکول ماں ناشتہ بنا چکی تھی اور ابو دفتر جا چکے تھے جب پلیز ان کے دروازے پر آئی اور نگینہ کو ساتھ لے جانے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"""" اس لڑکی پر سمگلنگ کا الزام ہے یہ اپنے کالج میں ڈرگ بیچتی  ہے اس کی ہی دوست نے یہ بیان دیا ہے""" اس کے ساتھ لیڈی آفیسر نے اسے گرفتار کرنے کی وجہ بتائیں جسے سن کر اس کی ماں تو وہی گرگئی اور بادشاہ بہن کو حیران دیکھنے لگا نگینہ بھی سکتے سے نکلی اور بولی """جھوٹ ہےمیں نے اسے ڈرگ دیتے ہوئے دیکھ لیا اس لیے وہ مجھ پر الزام لگا رہی ہے  """بیبی یہ سب باتیں پولیس اسٹیشن میں جا کر کرنا !!! چلو اب آگے لگو!!! بادشاہ کی عمر بھی کم تھی لیکن وہ سمجھ گیا کہ جو بحن کہہ رہی ہے سب سچ ھۓ نگینہ پولیس سٹیشن چلی گئی سر توڑ کوشش کے باوجود نگینہ کو ضمانت نہ ملی والد محترم کے کاندھے اور آنکھیں جھک گئیں بیٹی کتنے دنوں سے ذیر حراست  تھی لوگ ترھم بھری نظروں سے دیکھتے اور بادشاہ کا دل ساری دنیا کو آگ لگانے کو کرتا  😡😡😡😡😡😡


ایک دن سورج کے غروب ہوتے ہی ایک ہولناک خبر ان کی منتظر تھی''' نگینہ نے جیل میں خودکشی کرلی کیسے ؟؟؟یہ بھی سوالیہ نشان بن گیا!!!! گھر میں صف ماتم بچھی ہوئی تھی !!!

خبر سنتے ہی اس کی ماں بھی دل کا دورہ پڑنے سے چل بسی اور باپ پر فالج کا اٹیک آگیا وہ اکیلا ہی سب سنبھال رہا تھا ایک الاؤ اس کے اندر روشن تھا نگینہ  کی ناگہانی موت نے اسے زندگی کا وہ رخ دکھا دیا جو وہ نہیں جانتا تھا اس نے تہیہ کرلیا کہ وہ بھی ایک طاقتور انسان بنے گا وہ دن اور آج کا دن آج وہ ایک BRAND تھا 

لوگ اس کا نام سن کر کانپتے تھے ۔۔وہ بادشاہ سے ایک ظالم اور جابر سردار بادشاہ بن چکا تھا اور اس میں ہمارے معاشرے کا بہت اہم کردار تھا ۔۔۔صرف غریب اور کم تر ہونے کی وجہ سے اس کی بہن آج اس کے درمیان موجود نہیں تھی اور اس کی ماں اور باپ بھی چل بسے تھے ۔۔۔۔😒😒😒😒کسی اور کا گناہ اس کی بہن کے سر تھوپ دیا گیا تھا ۔یہ ہمارے معاشرے کا ناسور بن چکا ہے ۔۔۔کرے کوئی بھرے کوئی ۔۔۔۔۔

اپنے بیڈ روم کی سائیڈ ونڈو میں کھڑا ماضی کا سفر کر رہا تھا کیونکہ آج اماں کی برسی تھی دنیا جسے ظالم سمجھتی تھی آج ٹوٹا ہوا تھا لیکن پھر اس کا دھیان امروزیہ کی طرف چلا گیا اور وہ مسکرا اٹھا اسے زندگی جینے کی وجہ مل گئی تھی وہ دل ہی دل میں اس سے ہم کلام تھا ""تم میری زندگی کا سب سے حسین تحفہ ہو اور اگر مجھے سو زندگیاں بھی ملیں تو میں تمہیں ہی مانگوں گا ""اس کی سوچ پر در و دیوار بھی ششدر رہ گئے  ۔ """""

💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮


آج سنڈے کا دن تھا اور نفیس شاہ لارک اپنی بیگم کے ساتھ گاؤں میں موجود تھے ۔۔۔اماں جان ان کی بلائیں لے رہی تھیں۔ ۔۔والد محترم بھی موجود تھے ۔۔۔کھانے کے بعد چائے کا دور چلا ۔۔۔سیاست کے بعد موضوع گھریلو باتیں تھیں ۔۔۔"""نفیس بیٹا میں چاہتی ہوں کے اپنی زندگی میں ہی امروزیہ اور دا میر کی شادی کر دو"" ۔بات تو پہلے ہی سے پکی ہے ۔۔"""اماں اپنی اصل بات پر آ چکی تھیں۔ ۔جس کے لئے انہوں نے اپنے بیٹے کو یہاں پر بلایا تھا ۔۔۔۔💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮

اگلی ہی گلی میں رہتا ہے 

اور ملنے تک نہیں آتا ہے 

کہتا ہے تکلف کیا کرنا 

ہم تم میں تو پیار کا ناتا ہے ۔۔۔۔۔🌷🌷🌷🌷

وہ ٹی وی لاؤنج میں صوفے سات بیٹھی سامنے ٹی وی اسکرین کی سمت دیکھ رہی تھی لیکن ذہنی طور پر غیر حاضر تھی ۔۔۔اس کا ذہن کہیں سے کہیں پہنچا ہوا تھا ۔۔۔وجہ وہ آنے والے ایس ایم ایس تھےجو اس کو روزھی موصول ہوتے تھے اور آج بھی یہ ایس ایم ایس ایک  تھانے  نمبر سے آیا تھا ۔۔۔۔

ممااور پاپا بھی گاؤں سے ابھی تھوڑی دیر پہلے ہی واپس آئے تھے ۔۔۔نفیس بیگم اندر سے کافی پریشان اور ڈسٹرب سی لگ رہی تھیں۔ ۔۔لیکن بظاہر انہوں نے ایسا کچھ بھی محسوس نہیں ہونے دیا تھا مگر امروزیہ پھر بھی بھانپ چکی تھی کہ کوئی نہ کوئی بات ضرور ہوئی ہے اور وہ اس سے چھپا رہی ہیں ۔۔۔

"امروزیہ ۔۔۔امروزیہ "۔۔۔نفیس بیگم کے پکارنے پر امروز یہ ایک دم ہڑ بڑا کے متوجہ ہوئی ۔۔

جی ممی !!! اس نے بڑی مشکل سے اپنے ذہن کو حاضر کیا تھا ۔۔۔۔

"تم ابھی تک جاگ رہی ہوں ٹائم دیکھا تم نے؟؟" نفیس بیگم کسی کام سے اپنے بیڈروم سے باہر نکلی تھیں لیکن ٹی وی لاؤنج کی لائٹ جلتی دیکھ کر اس طرف آگئں۔ ۔۔

*اوہ !سوری ممی !"۔۔۔۔۔۔۔مووی دیکھتے ہوئے ٹائم کا احساس ہی نہیں ہوا" ۔۔"!امروزیہ نے بات بنائی" ۔۔۔۔۔

امروزیہ سامنے وال کلاک پر  دو بجے کا ٹائم دے کر فورا صوفے سے اٹھ کھڑی ہوئی تھی اور اور نفیس بیگم حیران رہ گیں۔۔۔کیوں کہ سامنے ٹی وی اسکرین پر کوئی مووی نہیں ٹاک شو چل رہا تھا اور وہ بھی بے آواز کیونکہ ٹی وی کا والیم بند تھا ۔۔۔۔🙃

"امروزیہ!" انہوں نےریموٹ اٹھا کر ٹی وی بند کرتے ہوئے اسے پکارا لاؤنج سے باہر نکلتی امروزیہ کے قدم تھم گئے۔۔۔۔۔ جی ممی!۔ ۔۔"""کیا کوئی پریشانی ہے تمہیں ؟؟؟؟"وہ اس کے قریب آ گیں۔ ُ۔ 

نہیں کوئی پریشانی نہیں ہے اس نے انکار کر دیا 

پھر کیا بات ہے وہ خود بھی پریشان تھی کوئی بات نہیں ہے ممی !!" یوڈونٹ وری!!! آپ آرام کریں "میں بھی سونے کے لئے جا رہی ہوں گڈنائٹ وہ لاپروائی ظاہر کرتی آرام سے کہہ کر وہاں سے نکل آئ لیکن اپنے بیڈ روم میں آکر وہ حق دق رہ گئی ۔۔۔

اس کے بیڈ پے رکھے موبائل پے اسی انجان نمبر سے گیارھ مسڈ کالذ تھیں۔ ۔۔ابھی وہ اپنے موبائل کی سکرین پر درج ا گیارہ مسڈ کال بغور آنکھیں پھیلاپھیلا  کر دیکھنے اور یقین کرنے میں مصروف تھی کہ اچانک اس کے موبائل کی سکرین جلنے بجھنے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جہاں اسی انجان نمبر سے کال آ رہی تھی امروزیہ کا دل بند ہونے لگا ۔۔۔اس کے ایس ایم ایس ایسے تھے کہ وہ اس کی کال اٹھانے سے گھبرا رہی تھی اس سے پہلے کبھی کسی نے اس طرح کے ایس ایم ایس نہیں بھیجے تھے جو کہ محبت سے بھرے ہوئے تھے ۔۔۔۔اور پھر چند لمحے یوں ہی دل کو سنبھالنے میں گزر گئے ۔۔۔۔❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤۔

Post a Comment

0 Comments